حضرت یعقوب علیہ السلام
قرآن مجید میں حضرت یعقوب علیہ السلام کا ذکر مبارک سولہ (16) حضور آیا ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
حضرت یعقوب علیہ السلام حضرت اسحاق علیہ السلام کے بیٹے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پوتے تھے، ان کے والدہ ''ربقہ'' حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بھتیجے بیتوئیل کی بٹویل کی باقی کے، یہ اپنے والدہ چہیتے اور لاڈلے تھے۔ نام عبرانی میں ''اسرائیل'' ہے، یہ اسرا اورایل دو لفظوں سے مرکب ہے جس کا عربی ترجمہ عبداللہ۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام جو حضرت اسحاق علیہ السلام ہیں، اسی وجہ سے وہ ''بنو اسرائیل'' کہلاتی ہیں۔
حضرت یعقوب علیہ السلام کے والدہ کہنے پر بئر سبع (فلاطین) سے ''فدان آرام'' (شمالی عراق) گئے، وہاں انہوں نے اپنے سات سال ماموں''لابان'' کی بکریاں چرائیں تو ماموں۔ اپنی بڑی بیٹیلیہ ''سے کا بیان، مزید سات سال بکریاں چرانے کی شرط پر ماموں نے اپنی دوسری بیٹی ''راحیل'' کا بھی ان سے کہا جمع کرنا ممنوع نہ تھا)، پھر لیاہ کی خانہ زاد اور 'زِلفا' راحیل کی خانہ زاد اور 'بلہا' بھی زوجیت کی ان جڑوں سے ہوئی، اور ان کی اولاد کی تفصیل یہ ہے:
لیاہ بنت لابان سے :1:- روبن، 2:- شمعون، 3:- لاوی،4:- یہودا، 5:- اشکار، 6:-زبولون، اور راحیل بنت لابان سے : یوسف اور بنیامین، اور بلہا سے دان نفتالی، اور زلفا سے جاد اور آشر۔
بنیامین کے علاوہ ان کی سب اولاد اپنے ماموں کے یہاں پیدا ہوئی اور یعقوب علیہ السلام بیس سال وہاں رہے پھر اپنے دادا کے دار الہجرت فلسطین کے حبرون میں آگئے اور یہیں فلسطینی علاقے کے بعد ان کا بیٹا بنیامین پیدا ہوا۔
حضرت یعقوب علیہ السلام کے برگزیرہ پیغمبر اور کنعانیوں کے لیے مبعوث ہوئے تھے اور کنعان (فلسطین) میں آپ نے عمر کا بڑا حصہ لیا اور پھر اس کے بعد جب ن کے بیٹے یوسف علی علیہ السلام مصر کے اقتدار پر آئے۔ اس وقت انہوں نے فلسطین سے مصر کی طرف سے ہجرت تصدیق کی۔ یعقوب علی علیہ السلام مصر میں ستر برس رہے، ان کی عمر 147 برس ہوئی، آپ نے پہلے یوسف علیہ السلام کو وفات دی کہ مجھے مصر میں دفن کرنا نہیں، بلکہ کنعان میں میرے والد کے پاس دفن کرنا، جب یعقوب علیہ السلام کا انتقال ہوا۔ وہاں انتقال ہوا تو جسدِ خاکی کو اہلِ مصر کے طریقے پر خوشبوؤں اور مسالوں سے محفوظ کیا گیا، پھر یوسف علیہ السلام ، ان کے بھائی اور مصر کے مشائخ آپ کے جسدِ خاکی کو کنعان لے گئے اور حبرون میں ''مفیلہ''۔ ' کے غار میں آپ کی تدفین کردی۔