اصحاب القریۃ

قرآن مجید میں ''اصحاب القریۃ'' کاذکر ایک آیا ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے۔
قرآن کریم میں سورۂ یاسین میں ایک مختصر واقعہ مذکور، واقعۂ اصحابِ یاسین یا واقعۂ اصحاب القریۃ کہتے ہیں۔ اس کی تفصیل یہ ہے کہ گزشتہ زمانہ میں ایک بستی میں کفر و شرک اور شرک وفساد کو دور کرنے اور رشد وہدایت کا سبق دینے کے لیے اللہ تعالیٰ نے دو پیغمبروں کو افسر کہا۔ باستانی اردو نے ان دونوں کو جھٹلایا توا للہٰ نے ان کی مدد کے لیے ایک اور ہدی کا بیان، ان کے نام کے ایک قول کے مطابق صادق، صدوق اور شلوم تھے، لیکن قوم بدستور کفروشرک پر ڈٹی رہی۔ اس دوران بستی کے ایک مومن شخص کا نام حبیب نجار تھا، اس نے اپنی قوم کو اللہ کے پیغمبروں کے پیروی کی تلقین کی، قوم اس پر مزید بھڑک گئے اور اس مردِ مومن اور تینوں رسولوں کو شہید، تب ان پر اللہ کا عذاب نازل ہوا اور ایک ہولناک چیخ نے ان سب کو تلاش کیا یہ واقع انطاکیہ شہر میں پیش آیا، اس شہر کے لوگ بت پرست تھے، اور یہ واقعہ حضرت عیسیٰ یو کے زمانہ سے پہلے کا ہے۔