الکعبہ

قرآن مجید میں ''کعبۃ'' کا ذکر دو (2) حضور آیا ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
لفظ ''کعبۃ'' عربی زبان میں اسی طرح کے کو کہتے ہیں جو مربع یعنی چکور ہو، خانہ کعبہ چکور بھی۔ زمین کی ابتداء خانہ کعبہ سے اس کی پہلی تعمیر کی فرشتوں کی، انسانوں میں پہلی حضرت آدم علیہ السلام کی تعمیر، اور اس کے بعد حضرت ابراہیم اور اسماعیل نے اس کی تجدید کی۔ یہ مقدس جگہ پر مسلمانوں کا گھر ہے۔ خانہ کعبہ کے اندر تین ستون اور دو چھتیں بابِ کعبہ کے متوازی ایک اور دروازہ تھا، دیوار میں س کا نشان نظر آتا ہے، یہاں نبی پاک نے نماز ادا کی۔ کعبہ کے اندر رکنِ عراقی کے پاس بابِ توبہ ہے جس میں المونیم کی 50 سییاں ہیں جو کعبہ کی چھت تک جاتی ہیں۔ چھت پر سوا میٹر کا شیشے کا ایک حصہ جو قدرتی روشنی کے اندر موجود ہے۔ کعبہ کے اندر سنگِ مرمر کے پتھروں سے تعمیر ہوئی اور قیمتی پردے لٹکے۔ کعبہ کی سطح مطاف سے تقریباً دو میٹر بلند، جبکہ یہ عمارت 14 میٹر اونچی ہے۔ کعبہ کی دیواریں ایک میٹر سے زیادہ چوڑی ہیں، جبکہ اس کے شمال کی طرف نصف دائرے جوجگہ میں اسے حطیم کہتے ہیں، یہ خانہ کعبہ کا حصہ ہے۔ حطیم کی دیوار کی چوڑائی 30 انچ اور اونچائی 1.5 میٹر۔