Sayal Al-Aram
قرآن مجید میں ’’سیل العرم‘‘ کا ذکر ایک مرتبہ آیا ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
’’عرم‘‘ کے معنی ’’سَدّ‘‘ یعنی بند کے ہیں جو پانی روکنے کے لیے بنایا جاتا ہے، جو آج کل ڈیم کے نام سے معروف ہے۔ ’’سیل‘‘ کے معنی سیلاب کے ہیں۔ ملکِ یمن کے دارالحکومت صنعاء سے تین منزل کے فاصلہ پر ایک شہر مآرب تھا، جس میں قومِ سبا آباد تھی ، دو پہاڑوں کے درمیان وادی میں شہر آباد تھا، دونوں پہاڑوں کے درمیان سے اور پہاڑوں کے اوپر سے بارش کا سیلاب آتا تھا، یہ شہر ہمیشہ ان سیلابوں کی زد میں رہتا تھا۔ قدیم بادشاہوں میں سے کسی نے ان دونوں پہاڑوں کے درمیان ایک بند (ڈیم) نہایت مستحکم مضبوط تعمیر کیا جس میں پانی اُتر نہ سکے، اس بند نے پہاڑوں کے درمیان سے آنے والے سیلابوں کو روک کر پانی کا ایک عظیم الشان ذخیرہ بنا دیا۔ جب قومِ سبانے نافرمانی کی تو اللہ تعالیٰ نے اُن پر اس بند کا عذاب نازل کیا کہ یہ ڈیم ٹوٹ گیا، جس کی وجہ سے یہ سیلاب میں غرق ہوگئے۔