Quam-e-Ilyas

قرآن مجید میں ’’قومِ الیاس (u)‘‘ کاذکر دو (2)مرتبہ آیا ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
’’قومِ الیاس (u)‘‘ فلسطین کے مغربی وسطی علاقہ سامرہ میں آباد تھی اور ’’بَعْل‘‘ بت کی پوجا کرتی تھی، اس لیے یہ لوگ شام کے علاقہ میں ’’أہل بعلبک‘‘ کہلاتے تھے، اور ان کے شہر کا نام بھی ’’بعلبک‘‘ پڑ گیا تھا۔ حضرت الیاسu یہاں کے باشندوں کی ہداہت کے لیے بھیجے گئے ، اور آپ کی رسالت اور ہدایت کا مرکز ’’بعلبک‘‘ کا مشہور شہر تھا۔ یہاں کے لوگ دوسرے بتوں کے علاوہ ’’بَعْل‘‘ بت کی خصوصاً پوجا کرتے تھے ، یہ ان کا بڑا بت تھا ، اور اس ’’بَعْل‘‘ کی پرستش عہد قدیم سے چلی آرہی تھی۔ فینیقی ، کنعانی، موآبی اور مدیانی حضرت موسیٰu کے زمانہ سے ’’بَعْل‘‘ کو پوجتے آرہے تھے۔ حضرت شعیبu کو بھی مدین میں اسی کے پرستاروں سے پالا پڑا تھا۔ مؤرخین کا خیال ہے کہ حجاز کا مشہور بت ’’ہُبُل‘‘ بھی یہی ’’بَعْل‘‘ تھا، ’’بَعْل‘‘ سونے کا بنا ہوا تھا ، بیس گز اس کا قد تھا، اور اس کے چار منہ تھے، اور اس کی خدمت پر چار سوخادم مقرر تھے۔ اسی دیوتا سے اس شہر کا نام ’’بَعْلبک‘‘ پڑگیا۔آج کل یہ لبنان کا تاریخی شہر ہے۔