Iram Zat Al-Emad
قرآن مجید میں ’’إرم ذات العماد ‘‘ کا ذکر ایک مرتبہ آیا ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
حضرت ہود u کی قوم عاد کو ’’ عادِ ارم‘‘ بھی کہا جاتا ہے، اس لیے کہ یہ سامی نسل کی اس شاخ سے تعلق رکھتے تھے جو ’’ارم بن سام بن نوح‘‘ سے چلی، نیز انہیں ’’عادِ اولیٰ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ بعض مؤرخین کہتے ہیں کہ یہ ایک شہر کا نام ہے، جسے اسکندریہ کہتے ہیں ، جب کہ بعض کی رائے یہ ہے کہ یہ دمشق ہے اوربعض لوگ بیان کرتے ہیں کہ قرآن میں جس ’’إرم ذات العماد ‘‘ کا ذکر ہے وہ یمن میں حضرموت اور صنعا ء کے درمیان تھا، جسے شداد بن عاد نے بنایا تھا۔