Hazrat Ilyas (P.B.U.H)

قرآن مجید میں حضرت الیاس علیہ السلام کا ذکر مبارک تین (3) مرتبہ آیا ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:

حضرت الیاس علیہ السلام بھی بنی اسرائیل میں مبعوث کیے گئے، آپ الیسععلیہ السلام کے چچازاد بھائی ہیں، اور آپ کی بعثت حزقیل علیہ السلام کے بعد ہوئی، آپ حضرت ہارون علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں، سلسلۂ نسب یہ ہے: ’’الیاس بن یاسین بن فتحاص بن یعزار بن ہارون علیہ السلام‘‘ ۔۔۔۔ یا ۔۔۔۔ ’’الیاس بن عازر بن یعزار بن ہارون علیہ السلام ۔‘‘

حضرت الیاس علیہ السلام شام کے باشندوں کی ہداہت کے لیے بھیجے گئے ، اور آپ کی رسالت اور ہدایت کا مرکز’’بعلبک‘‘ کا مشہور شہر تھا، یہاں کے لوگ دوسرے بتوں کے علاوہ ’’بعل‘‘ بت کی خصوصاً پوجا کرتے تھے۔ یہ ان کا بڑا بت تھا ، اور اس’’بعل‘‘ کی پرستش عہدِ قدیم سے چلی آرہی تھی، فینیقی ، کنعانی، موآبی اور مدیانی حضرت موسیٰ علیہ السلام کے زمانہ سے’’بعل‘‘ کو پوجتے آرہے تھے۔ حضرت شعیب علیہ السلام کو بھی مدین میں اسی کے پرستاروں سے پالا پڑا تھا۔ مؤرخین کا خیال ہے کہ حجاز کا مشہور بت ’’ہبل‘‘ بھی یہی’’بعل‘‘ تھا،’’بعل‘‘ سونے کا بنا ہوا تھا ، بیس گز اس کا قد تھا، اور اس کے چار منہ تھے، اور اس کی خدمت پر چار سوخادم مقرر تھے، اسی دیوتا سے اس شہر کا نام ’’بعلبک‘‘ پڑگیا۔آج کل یہ لبنان کا تاریخی شہر ہے۔آپ نے یہاں بنی اسرائیل کو توحید کی دعوت دی اور انہیں حکمت وموعظت سمجھاتے رہے، اور یہیں’’بعلبک‘‘ میں آپ کی وفات ہوئی۔