Ashab Alras

. قرآن مجید میں ’’أصحاب الرس‘‘ کاذکر دو (2) مرتبہ آیا ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے

عربی زبان میں ’’رَسّ‘‘ اس کنویں کو کہا جاتا ہے جس کی منڈیر پتھروں سے بنائی گئی ہو۔ بعض حضرات کا خیال ہے کہ وہ ایک خاص کنواں تھا، جس پر قومِ ثمود کا ایک قبیلہ رہتا تھا، وہی لوگ ’’أصحاب الرس‘‘ کے نام سے مشہور ہوئے، ایک قول یہ بھی ہے کہ یہ ایک قوم تھی، انہوں نے اپنی نبی کو جھٹلایا اور ان کو کنویں میں پھینک دیا تھا۔ جب کہ بعض مفسرینؒ فرماتے ہیں: اس سے مراد آذربائیجان کی ایک وادی ہے، اس وادی میں رہنے والے ’’أصحاب الرس‘‘ کہلائے۔