Al-Tanuwr
قرآن مجید میں ’’تَنُّور‘‘ کاذکر دو (2) مرتبہ آیا ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
’’تَنُّور‘‘ اس گڑھے کو کہتے ہیں جس میں روٹی پکائی جاتی ہے۔ قومِ نوح(u) پر عذاب کی ایک خاص نشانی نوحu کو بتائی گئی تھی کہ فلاں تنور پانی سے بھر جائے گا اور اس میں سے پانی نکلنا شروع ہوجائے گا تو آپ اپنے پیروکار مومنین کو کشتی میں سوار کرلینا۔ یہ تنور ایک قول کے مطابق کوفہ کی جامع مسجد میں تھا۔ ایک قول یہ ہے کہ یہ ہند میں تھا، جب کہ تیسرا قول یہ ہے کہ یہ شام میں ایک جگہ ’’عین الوردۃ‘‘ ہے وہاں پر تھا۔ بعض مفسرین کے بقول اس سے مراد کوئی اونچی جگہ ہے جس میں پانی کا چشمہ تھا۔