Al Byt Al Etyq
قرآن مجید میں ’’البیت العتیق‘‘ کاذکر دو (2) مرتبہ آیا ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
خانہ کعبہ کا ایک نام ’’البیت العتیق‘‘ بھی ہے۔ عتیق کے ایک معنی قدیم کے ہیں، اور چوں کہ خانہ کعبہ کی پہلی تعمیر حضرت آدم uنے کی اور پھر اس کی تجدید نوح u نے کی، اس لیے یہ بہت قدیم اور پرانا ہے۔ اور عتیق کے ایک معنی آزاد کے ہیں ، اس معنی کے اعتبار کے خانہ کعبہ کو عتیق اس لیے کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہر ظالم ، جابر اور طاغوت کے شر سے کعبہ کو آزاد رکھا ہے