یثرب

قرآن مجید میں ''یثرب'' کاذکر ایک آیا ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
''یثرب'' یہ میڈم منورہ کا پرانا نام ہے۔ یہ نام حضرت نوکی نسل میں سے ایک شخص یثرب بن قانیہ کے نام سے ہے جس کی بنیاد اس شہر پر ہے۔ آباد اور اسی طرح اور خزرج دو قبیلے جو یمن میں سدِّ مرب کی تباہی کے بعد یہاں آبسے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے یہاں ہجر کی اور اس کا نام تبدیل کرنے کے لیے مید منرہ رکھا۔ تبدیلی کی وجہ سے بظاہر یہ ہے کہ لغت میں یثرب کے معنی ملامت ،فساد اور خرابی ہیں، اس کے لیے اس کا نام بدل کر رکھ دیا ہے۔