قریشی
قرآن مجید میں قریش '' کاذکر ایک آیا ہے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
''قُرَیْش'' عرب کا ایک مشہور اور ذی عزت قبیلہ تھا، جو نضر بن کنانہ کی اولاد سے۔ حضرت محمدﷺ اسی قبیلے کے ایک خاندان بنوہاشم میں سے ہیں اور نضربن کنانہ کیھویں پشت میں سے ہیں، کہ آپ (ع) کے نسب نا مہ سے ظاہر ہوتا ہے: ''محمد (ع) بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لؤی بن غالب بن فہر بن مالک بن نضر بن کنانہ۔''
اہلِ لغت کہتے ہیں کہ ''قُرَیْش'' تصنیف ہے ''قَرْش'' کی، جس کے معنی سمندر کی ایک طاقت کے جانور ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کا نام و نشان ہے۔ ''قَرْش'' کے معنی جمع کرنے کے بھی ہیں، آپ کے جدِ امجد قصی بن کلاب نے متفرق قوموں کو مکہ میں جمع کیا تھا، اس کی وجہ سے ''قُرَیْش'' کو ''قُرَیْش'' کہا گیا، ایک قول۔ یہ بھی ہے کہ ''قَرْش'' کے معنی کسب کے ہیں اور یہ لوگ تجارتی سامان تھے، اس کی وجہ سے ''قَرْش'' ہے، اسی طرح بعض معانی لفظ قرش کے لغت میں ملتے ہیں، اور ان کے معانی سے قریش۔ کی وجہ تسمیہ ظاہر ہوتی ہے۔
حضرت محمد کی پیشگی سے قبل بھی عرب کے تمام قبیلوں میں خاندانِ قریش کو خاص امتیاز حاصل ہوتا ہے۔ خانہ کعبہ جو تمام عرب کا دینی مرکز تھا، اس کے متولی کو قریش تھے اور مکہ مکرمہ کی ریاست بھی ان سے متعلق تھی۔ قبیلہ قریش کی بڑی شاخیں یہ ہیں: (1 بنو ہاشم، (2) بنو امیہ، (3) بنو نوفل، (4 بنو عبدالدار، (5 بنو اسد، (6 بنو تمیم، (7) بنو مخزوم، (8) بنو عدی، (9) بنو عبد مناف، (10) بنو سہم، ان کے علاوہ دیگر شاخیں بھی۔